اسلام آباد، وفاقی دارلحکومت کے سب سے بڑے ہسپتال پمز کے عملے کی جانب سے پروگرام ریکارڈنگ کے دوران صحافیوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ صحافی انوار عباسی اور اینکر پرسن نوید ستی پر مشتمل سیون نیوز کی ٹیم پمز میں مریضوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے پروگرام ریکارڈ نگ کے دوران ہسپتال کے عملے اور سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں ریکارڈنگ کرنے سے منع کیا۔
اس دوران پمز ہسپتال کے عملے نے کیمرہ چھیننے کی کوشش کی اور صحافیوں کو دھکے دیئے۔ بعد ازاں موقع پر موجود افراد کی مداخلت سے معاملے کو ختم کیا گیا۔
پمز ہسپتال کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ملوث ملازمین کو معطل کر کے محکمانہ کاروائی کی جائیگی، نیز پمز ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر حیدر عباسی نے بتایا کہ ابتدائی تحقیق میں کلرک عثمان قصوروار ہے پمز انتظامیہ واقعہ معذرت خواہ ہے ۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پمز ہسپتال کے عملے کی جانب سے ایک مریضہ کی ورثا کے ساتھ بدتمیزی اور مبینہ تشدد کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں ایک خاتون کی جانب سے ہسپتال کے عملے اور سیکورٹی سٹاف کی جانب سے مریضوں کے ساتھ بدسلوکی کی شکایت کی گئی تھی۔
صحافی انوار عباسی اور اینکر پرسن نوید ستی کی جانب سے تھانہ کراچی کمپنی میں پمز ہسپتال کے کلرک عثمان کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست جمع کرادی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ کی اجازت سے ٹی وی پروگرام کی ریکارڈنگ کی جارہی تھی کہ کلرک عثمان نے ٹی وی کے کیمرہ مین سے کیمرہ اور موبائل چھینا ، صحافیوں کو زدوکوب کیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔