دسمبر ۲۱ کی شام “پشین، كلی ملکیار” سے تعلق رکھنے والے ایک معتبر اور قدامت پسند ترین گھرانے کوئٹہ میں پیدا ہونے والے عمران اختر ترین، جِس کے سرکردہ شخصیت “مَلک اختر محمّد ترین” تھے۔
عمران اختر ترین جنہیں شوبز کی دنیا میں “عمران ترین” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ۱۹۹۶ میں ریڈیو پاکستان کوئٹہ سے نشر ہونے والے ڈرامے ’جشنِ تمثیل‘ سے کی
اور ٹیلی ویژن سکرین پر پہلی مرتبہ ۱۹۹۷ کی مشہور ڈراما سیریل “واپسی” میں متعارف ہوئے۔
جبکہ عمران ترین کا پہلا ڈراما سیریل (محافظ) تھا جسے اداکار ، رائٹر اور ڈائریکٹر “عاشر عظیم” نے دُھواں کے بعد تحریر کیا تھا اور ڈائریکشن بھی خود کر رہےتھے مگر مُختلف وجوہات کی بناء پر سیریل آن ائیر نہ ہو سکی۔
کردار کیلئے “عاشر عظیم” نے اِن کا باقاعدہ آڈیشن لیا تھا۔ اِس کے بعد اِن کا اِنتخاب مرکزی کردار کیلئے کیا گیا۔
پرائمری مکران ڈویژن کے علاقے “تمپ” سے بلوچی میں پھر “دوريجی” اور “لسبیلہ” سے سندھی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد مڈل کوئٹہ کے، تعمیرِ نو پبلک سکول، ایف ۔جی پبلک سکول اور میٹرک اسلامیہ ہائی سکول سے کرنے کے بعد عمران ترین نے بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سے بین الاقوامی تعلقات عامہ میں ماسٹرز اور بیچلر آف لاء کی ڈگری مکمل کی۔
اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان آرٹس کونسل کوئٹہ سے فوٹوگرافی میں ماسٹرز ڈپلومہ حاصل کرنے والے پہلے سٹوڈنٹ تھے۔
شوبز کیریئر کا آغاز ۱۹۹۶ میں “ریڈیو پاکستان کوئٹہ” سے کیا اور جلد ھی خوبصورت (بیری ٹون) آواز کی بدولت ایک بہترین ورسٹائل ریڈیو ڈرامہ آرٹسٹ، کمپیئر اور ڈی_جے کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی۔
اسکے بعد “ہوٹ ایف ایم ۱۰۵” ریڈیو اسٹیشن کوئٹہ کے ۲۰۰۵ میں اور “چلتن ایف ایم ۸۸” ریڈیو اسٹیشن کوئٹہ کے ۲۰۱۲ میں اسٹیشن اور پروگرام مینیجر رہے۔
۱۹۹۷ میں پاکستان ٹیلی ویژن کوئٹہ سینٹر کی اُردو ڈرامہ سیریل “واپسی” سے بطورِ اداکار اپنے سفر کا آغاز کیا۔
بعد ازاں فلمی سفر کی ابتداء اِنہوں نے مشہور فلم “عبداللّہ (دی فائنل وٹنس) میں “اے۔ایس۔پی علی” کے کردار سے کیا۔
عمران ترین کی پہلی فلم “عبداللّہ (دی فائنل وٹنس) اُس سال کی واحد پاکستانی فیچر فلم تھی جسے پاکستان سے ۶۸ویں سالانہ “کانز فلم فیسٹیول” فرانس ۲۰۱۵ میں نمائش کے لیے منتخب کیا گیا۔
اِس فلم کو مشہور ویب سٹریمنگ سائٹ “نیٹ فلکس” پے دیکھا جا سکتا ہے۔
“عبداللّہ (دی فائنل وٹنس) کے بعد پھر باکس آفس پے نمودار ہوئے، مگر اِس بار سچے حالات و واقعات پر مبنی فلم “ریوینج (آف دی ورتھ لیس) میں اِنہوں نے اپنی جاندار اداکاری سے دیکھنے والوں کے ساتھ ساتھ فلمی ناقدین کے بھی دِل جیتے، ان کے کام کو خوب سراہا گیا۔
فلم میں عمران ترین نے “جانان خان” کا کردار بخوبی نبھایا جو مثبت اور منفی دونوں شیڈز لیے تھا۔
“ریوینج (آف دی ورتھ لیس) کو آپ مشہور ویب سٹریمنگ سائٹ “ویڈلی ٹی_وی” پر دیکھ سکتے ہیں۔
فلم میں گہری دلچسپی کے باعث، ہالی وڈ کے اکیڈمی ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر (ٹیڈ براؤن) اور ایمی ایوارڈ یافتہ (مارلن ایگریلو) سے بھی داد و تحسین حاصل کی جو کہ نہ صرف اِن کے اساتذہ بلکہ.. امریکن فلم شو کیس (اے_ایف_ایس) اور (یو_ایس_سی) اسکول آف سنیمیٹک آرٹس کے تحت “فلم میکنگ اور ڈائریکشن ورک شاپ (دی آرٹ آف سنیمیٹک سٹوری ٹیلنگ) کی جیوری کے ججز بھی تھے۔
فلم میکنگ کے اِس کورس میں عمران ترین نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔
اِس پورے ٹریننگ سیشنز کو خصوصی تعاون، امریکن ایمبیسی کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور معاون پارٹنرز، انٹرنیشنل ڈاکیومینٹری ایسوسی ایشن (آئی_ڈی_اے) کا تھا۔
اِن کی فنکارانہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ۲۰۲۲ میں انہیں پاکستانی نژاد ہالی ووڈ کے معروف پروڈیوسر “حبیب پراچہ” کی آنے والی فلم “بیریئر (دی مووی) میں جمال کے منفی کردار کیلئے کاسٹ کیا گیا۔
جسے بڑے انٹرنیشل فلمی میلوں کے بعد بیک وقت ہالی ووڈ (امریکا)، پاکستان اور دیگر ممالک کے سنیما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کیا جائے گا۔
بطورِ کمپیئر ، رائٹر اور ہوسٹ کے ۱۰۰ سے زائد قومی اور بین الاقوامی سطح کے لائیو شوز کر چُکے ہیں۔
قابلِ ذکر مشہور شوز ؛
پہلا ایف سی بلوچستان “یومِ شہدا” شو۔
ایف سی بلوچستان “آل پاکستان رمضان ٹی_۲۰ کرکٹ کپ” جِس میں انٹرنیشنل کھلاڑی بھی شامل تھے، افتتاحی اور اختتامی شو۔
کافی سارے “23 مارچ قائداعظم ریذیڈنسی” شوز ۔
جِن میں مدعو معزز شخصیات، کمانڈر سَدرن کمانڈ ۱۲ کور (پاکستان آرمی)، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان، گورنر بلوچستان، سینیٹ آف پاکستان کے سینیٹرز، کابینہ ڈویژن کے وزراء اور وزیراعلیٰ بلوچستان۔
اِس کے ساتھ ساتھ “صدرِ پاکستان جنرل پرویز مشرف” کے ۲۰۰۲ کا “پاکستانی ریفرنڈم” شو اور “پی_ٹی_وی” کے کئی لائیو، ایوارڈ اور میوزیکل نائٹ شوز۔
ڈراما سیریلز جِن میں مرکزی کردار کیے ؛
* ۱۹۷۹ میں “واپسی” بطور (ڈی_ایس_پی) عمران جو کہ (پی_ٹی_وی) کی پیشکش تھی۔
* ۱۹۹۹ میں “واپسی کے بعد” بطور شاہ جہاں لالہ یہ (پی_ٹی_وی) کی پیشکش۔
* ۱۹۹۹ میں “ونڈا” بطور گُل یہ (پی_ٹی_وی بولان) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۰۰ میں “سنگ زاد” بطور کول مائن انسپکٹر، جو کہہ پرائیویٹ پروڈکشن تھی اور (پی_ٹی_وی ہوم) پر پیش کی گئی۔
* پھر ۲۰۰۱ میں”سوزالے المر” بطور اُمید خان یہ (پی_ٹی_وی بولان) کی پیشکش تھی۔
* سعادت حسن منٹو کے مشہور افسانے “ہتک” میں حوالدار مادھو لال کا کردار ادا کیا ۲۰۰۲ میں، یہ (انڈس ویژن) چینل کی پیشکش تھی۔
* “جلتا سمندر” ۲۰۰۳ میں (اے_آر_وائی ڈیجیٹل) کی پیشکش تھی جِس میں انہوں نے زامُران کا کردار نبھایا۔
* نومبر ۲۰۰۵ سیریل “گل بشرا” میں بطور “افغان شہزادے” کا کردار ادا کیا (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* مشہور کامیڈی ڈراما “سٹیشن آو ٹینشن” میں لیلی کترینہ کا مشکل کردار بخوبی نبھایا جو (اے_وی_ٹی خیبر) کی پیشکش تھی۔
* ڈراما سیریل “کمند” میں بطور (اے_سی_کسٹم) علی کا مرکزی کردار کیا (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* اس کے بعد ۲۰۰۸ “لیاری ایکسپریس” میں امیر صاحب کا منفی کردار کیا (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* سنۂ ۲۰۰۹ میں “مُسافت” بطور (ڈی_ایس_پی) شَہیر کا کردار کیا (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* پھر ۲۰۱۰ میں “امن” بطور زینل (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* سچی کہانی پے مبنی سیریل “کوئٹہ” ۲۰۱۳ میں بطور نورل کام کیا (اے_وی_ٹی خیبر) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۲ میں “آس” بطور مَروان یہ (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۳ میں (اے_وی_ٹی خيبر) سے پیش کی جانے والی سیریل “بے بنگڑو لاسونہ” میں جانان کا کردار ادا کیا۔
* ۲۰۱۴ میں “جان ہتیلی پے” بطور اسماعیل یہ (پی_ٹی_وی ہوم) اور (اُردو ون) چینل کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۴ میں “مورکئی” بطور عمر خان یہ (پی_ٹی_وی بولان) کی پیشکش تھی۔
* آئی ایس پی آر کے تعاون سے بننے والے پروجیکٹ “سرباز” میں بطور کیپٹن دانش (اے_وی_ٹی خیبر) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۵ میں آئی ایس پی آر کے تعاون سے بننے والی ڈراما سیریل “نگہبان” بطور شاہجہان (ایکسپریس انٹرٹنمنٹ اور پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* اس کے بعد ۲۰۱۶ میں “چِنار” بطور وطن خان (پی_ٹی_وی بولان) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۷ میں “عید ہلچل” بطور علی (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۸ میں “چاند چاندنی اور چاند رات” بطور چندو (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۱۹ میں “فرار” بطور جمال، یہ (ٹی_وی ون) کی پیشکش تھی۔
* ۲۰۲۲ میں “یہ شادی ہو سکتی ہے” بطور ارسلان، یہ (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش تھی۔
* اور ۲۰۲۳ میں “ہزار بخت” جو کہ (پی_ٹی_وی ہوم) کی پیشکش ہے، وڈیرا جلال کے کردار میں۔
بہترین اداکاری اور کمپيئرنگ کی وجہ سے ایوارڈز جو اِن کے حصے میں آۓ؛
بہترین کمپیئر کی کیٹیگری میں (نامزدگی) “23 مارچ شو” سے ۱۵ویں (پی_ٹی_وی نیشنل ایوارڈز) میں۔
بہترین کمپیئر کی کیٹیگری میں دُوسری بار (نامزدگی) “میگا عید شو” سے ۱۶ویں (پی_ٹی_وی نیشنل ایوارڈز) میں۔
بہترین کمپیئر کی کیٹیگری میں تیسری بار (نامزدگی اور فتح) “آزادی شو” سے ۱۷ویں (پی_ٹی_وی نیشنل ایوارڈز) میں۔
بہترین اداکار (میل) “شانِ پاکستان” (سی_ایم بلوچستان ایوارڈز) ۲۰۲۳ میں فاتح قرار پائے۔
شوبز سے وابستگی کے باوجود “عمران اختر ترین” المعروف “عمران ترین” نے تعلیم جاری رکھی اور بین الاقوامی تعلقات عامہ میں ماسٹر اور ایل ایل بی کے ساتھ ساتھ فوٹو گرافی میں ماسٹرز ڈپلومہ حاصل کرنے سمیت “یو ایس سی سکول آف سینیمیٹک آرٹس (امریکہ)” کی فلم میکنگ سے متعلق ٹرینینگ ورکشاپ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔